کراچی کےعلاقے نارتھ کراچی پاور ہاؤس کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے متعدد موٹر سائیکل سوار افراد کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوگئے۔
حادثے کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مختلف مقامات پر 5 ڈمپرز, ایک واٹر ٹینکر اور اور ایک ٹرک کو آگ لگا دی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق، حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
حادثے کے بعد مقامی افراد نے ڈمپر کے ڈرائیور کا تعاقب کیا اور اسے منگھوپیر روڈ پر پکڑ لیا۔ عوام نے ڈرائیور پر تشدد کیا جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے حراست میں لے لیا۔
مشتعل افراد نے پولیس کی موجودگی میں بھی پرتشدد کارروائیاں جاری رکھی اور متعدد ڈمپرز پر پتھراؤ کیا۔
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور مشتعل افراد کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ پولیس حکام نے بتایا کہ صورتحال کو قابو کرنے کے لیے مزید نفری بھی طلب کر لی گئی۔
پولیس حکام کے مطابق مشتعل افراد کو منتشر کر دیا گیا ہے اور علاقے میں صورتحال قابو میں ہے۔
ڈی آئی جی عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ گلیوں اور اہم سڑکوں پر گشت بڑھا رہے ہیں اور ایس ایس پی سینٹرل بھی موقع پر پہنچ رہے ہیں، جو جو افراد ملوث ہیں انھیں گرفتار کیا جائے گا
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کو شر انگیزی اور قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
دوسری جانب ڈمپر ایسوسی ایشن کے رہنما لیاقت محسود نے پاور ہاؤس چورنگی پر میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ میری 11 گاڑیوں کو جلایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حادثے میں کوئی زخمی ہوا ہے تو کہاں ہے، سامنے لایا جائے ، ڈمپروں کو جلانے والے افراد کو گرفتار کیا جائے، حکومت تحفظ فراہم کرے۔