سعودی عرب نے شام میں 5.6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور شراکت داری کے معاہدوں کا اعلان کیا ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا جا رہا ہے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح کی قیادت میں تقریباً 150 افراد پر مشتمل وفد نے دمشق میں شامی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ اس وفد میں سعودی حکومت اور نجی شعبے کے نمایندے شامل تھے۔ یہ ملاقاتیں جمعرات کو ہونے والے ایک اہم سرمایہ کاری فورم سے قبل ہوئیں۔
سعودی وزارت سرمایہ کاری کے مطابق اس فورم کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان پائیدار ترقی کے لیے تعاون کے مواقع تلاش کرنا اور مختلف معاہدوں پر دستخط کرنا تھا، جو عوامی مفاد کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
وزارت کے اعلامیے کے مطابق سرمایہ کاری کے جن شعبوں کا انتخاب کیا گیا ہے، ان میں ریئل اسٹیٹ، بنیادی ڈھانچہ (انفراسٹرکچر)، مواصلات و آئی ٹی، ٹرانسپورٹ، صنعت، سیاحت، توانائی اور تجارت جیسے اہم اور اسٹریٹجک شعبے شامل ہیں۔