35 ایرانی کمپنیوں پر امریکی پابندیاں عائد

واشنگٹن: امریکا کی جانب سے ایران پر عالمی دباؤ میں اضافے کرنےاور ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کی نیت سے امریکی وزارت خزانہ نے ایران کی مزید 35 کمپنیوں اور بحری جہازوں پرسخت پابندیاں عائد کر دیں ہیں۔امریکی وزارت کا کہنا ہے کہ ایران غیرقانونی طور پر تیل کی فروخت کرتا ہےجس سے حاصل ہونے والی آمدنی ایرن کے جوہری پروگرام اور جدید اسلحے کی تیاری میں استعمال کی جاتی ہے.امریکی وزارت خارجہ کے مطابق ان پابندیوں سے ایرانی غیر قانونی مالیاتی سرگرمیوں کو نہ صرف نقصان پہنچے گا بلکہ دہشت گردی کی معاونت میں بھی کمی آئیگی.

امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد ایران کے خلاف غیرقانونی مالیاتی سرگرمیوں اور دہشت گردی کی معاونت کو روکنا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کی تجویز پر “آفس آف فارین اسیٹس کنٹرول” (OFAC) نے میری ٹائم انڈسٹری سے وابستہ مختلف ممالک میں آپریٹ کرنے والی ایران سے متعلق شیڈو کمپنیوں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ قائم مقام انڈر سیکرٹری برائے امریکی خزانہ براڈلی اسمتھ کا کہنا تھا، امریکا غیرقانونی تیل کی ترسیلات میں ملوث فلیٹس اور جہازوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھے گا، اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ایران کی مالی معاونت دہشت گردی اور خطرناک ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال نہ ہو۔