پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ انصاف مکمل شفافیت کا متقاضی ہے اور ریاست روایتی طرزِ عمل سے بالاتر ہوکر انصاف کے قیام کی پابند ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پہلے سے طے شدہ تاثرات اور تصورات کی روشنی میں فیصلے سنانے سے انصاف قائم ہوسکتا ہے نہ اسے بطور انصاف کوئی قبولیت میسر آسکتی ہے، جزا و سزا کے فیصلے آئین کے تحت عدالتی نظام کے ذمے ہیں، دفاعی اداروں کے عدالتیں لگانے سے انصاف اور ریاست کے دستوری نظام پر نہایت مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ فوجی عدالتوں کے نہیں، آزاد آئینی عدالتوں کے فیصلے ہی دنیا میں قبولیت کا درجہ پاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں انتشار اور کشمکش کی بنیادی وجہ ریاست کے طرزِ فکر و عمل اور بیان و اظہار میں سنگین نوعیت کا بگاڑ ہے، نہایت ناقص، غیرحقیقی اور نفرت آمیز بنیادوں پر کھڑا ریاستی بیانیہ عوام اور ریاستی اداروں کو مدمقابل لانے اور تصادم کی کیفیت کو ہوا دینے کی بڑی وجہ بن رہا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا کہ 9 مئی 2023 کا واقعہ صرف فوج کا مسئلہ نہیں تھا بلکہ پوری قوم کے لیے تشویش کا باعث تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ فوجی عدالتیں آئین اور قانون کے مطابق دہائیوں سے پاکستان کے عدالتی نظام کا حصہ رہی ہیں۔
ان کے بقول فوجی عدالتیں آئین اور قانون کے مطابق دہائیوں سے قائم کی جا رہی ہیں، ان عدالتوں کو بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) سے توثیق مل چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں ملزم کو قانونی نمائندگی، گواہوں اور شواہد کا حق فراہم کرتی ہیں۔
پاک فوج کے ترجمان نے نتیجہ بتایا کہ انصاف کا حصول اس وقت تک جاری رہے گا جب تک 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور مجرموں کو قانونی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔