امریکا کی معروف کاروباری شخصیت ایلون مسک نے انکشاف کیا ہے کہ وہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کو بند کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
یہ ادارہ دنیا بھر میں جنگ زدہ علاقوں اور غربت سے متاثرہ ممالک میں سالانہ اربوں ڈالر کی امداد فراہم کرتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ایلون مسک نے اپنی سوشل میڈیا ٹاک میں سرکاری کارکردگی کے محکمے (ڈی او جی ای) پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے انہیں وفاقی اخراجات میں کٹوتی کرنے والے پینل کی سربراہی سونپی ہے۔ اس پینل کے تحت وہ یو ایس ایڈ جیسے اداروں پر نظرثانی کر رہے ہیں۔
صحافی اعزاز سید کی تحقیق کے مطابق پاکستان میں بھی کم و بیش 845 ملین ڈالرز سے زائد کے منصوبے منجمد کردیے گئے ہیں جبکہ ان منصوبوں سے براہ راست منسلک سیکڑوں پاکستانیوں کی نوکریاں بھی خطرے میں پڑ گئی ہیں۔
امریکا نے پاکستان میں یونائٹیڈ اسٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ یو ایس ایڈ کے ذریعے انرجی، معاشی ترقی زراعت جمہوریت، انسانی حقوق و گورننس، تعلیم، صحت اور انسانی معاونت کے شعبو ں میں 845.6 ملین ڈالرز کے 39 بڑے منصوبوں کو فوری طور پر منجمد کر دیا ہے۔
جس سے ان منصوبوں پر فوری عملدرآمد یا تو مکمل طور پر رک گیا ہے یا پھر دیگر این جی اوز کی شراکت سے چلنے والے منصوبوں پر منفی اثر پڑا ہے، کیونکہ یو ایس ایڈ کی طرف سے وعدہ کیے گئے فنڈز کا اجرا روک دیا گیا ہے۔
ریکارڈ کے مطابق پاکستان میں جن بڑے منصوبوں پر کام رکا ہے ان میں انٹیگریٹڈ ہیلتھ سسٹم کا 86 ملین ڈالرز کا پروگرام، گلوبل ہیلتھ سپلائی چین کا 52 ملین ڈالرز کا پروگرام، تعلیم کے شعبے میں طلبہ و طالبات کےلیے 30.7 ملین ڈالرز کا میرٹ اور نیڈز بیسڈ اسکالرشپ پروگرام، ملک میں جمہوری گورننس کی ترقی کےلیے 15 ملین ڈالرز کا انکلوسیو ڈیموکریٹک پروسیسز اینڈ گورننس پروگرام ضم کیے گئے علاقے یعنی سابقہ فاٹا ک بہتر گورننس کے لیے 40.7 ملین ڈالرز کا پروگرام۔
پاکستان میں مذہبی، نسلی و سیاسی جہتوں کو فرو غ دینے کےلیے بلڈنگ پیس ان پاکستان کا 9 ملین ڈالرز کا منصوبہ، پاکستان میں نجی شعبوں میں نوکریاں پیدا کرنے کےلیے 43.5 ملین ڈالرز کا پروگرام منگلہ ڈیم کی بحالی کا 150ملین ڈالرز جیسا اہم پروگرام بھی منجمد کردیا گیا۔