خیبرپختونخوا میں دہشت گردوکے تین حملے پولیس کی بروقت کارروائی سے ناکام

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے تین حملے پولیس کی بروقت کارروائی سے ناکام بنا دیے گئے۔

لکی مروت کے تھانہ گمبیلا پر دہشت گردوں نے 10 سے 15 مسلح افراد کے ساتھ حملہ کرنے کی کوشش کی، تاہم پولیس کی جوابی کارروائی سے حملہ پسپا کردیا گیا۔ڈی پی او لکی مروت جواد اسحاق کے مطابق، پولیس نے بڑے حملے کو بروقت کارروائی کے ذریعے ناکام بنا دیا اور حملہ آور بھاری ہتھیاروں کی مدد سے فرار ہوگئے۔

پشاور میں بھی پولیس چوکی ملازئی پر دہشت گردوں نے دستی بم سے حملہ کیا، جبکہ خیبر پولیس چوکی بائی پاس روڈ پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو اہلکار زخمی ہوگئے۔پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

اسی دوران جمرود ایف سی چیک پوسٹ پر بھی شدت پسندوں نے حملہ کیا، ایف سی باڑہ رائفلز کی جوابی فائرنگ کے بعد حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔

دوسری طرف صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس نے سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عارضی ٹھکانوں کو تباہ کردیا۔ پولیس کے مطابق کرک اور میانوالی کے سنگم پرپہاڑوں میں قائم کیمپ بھی تباہ کردیا گیا۔

آئی جی پی خیبرپختونخوا نے کہا کہ عباسہ خٹک اور آس پاس سمیت پنجاب بارڈر کے ساتھ تمام عارضی پناہ گاہیں ختم ہوں گی ۔ کلین اپ آپریشن آخری ٹھکانے کےخاتمے تک جاری رہے گا۔