امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تہران نے جوہری معاہدے تک پہنچنے سے انکار کیا تو امریکہ فوجی طاقت کا سہارا لے سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا اسرائیل ایران کے خلاف کسی بھی ممکنہ جارحانہ کارروائی کی قیادت کرے گا۔
اس کے فوری بعد ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے جمعرات کو ٹوئٹ کیا کہ اگر ایران پر فوجی حملہ کیا گیا یا اسے بیرونی خطرات جاری رہےتو ان کا ملک اقوام متحدہ کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو نکال سکتا ہے .
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق ہفتہ کو عمان میں ایرانیوں کے ساتھ ہونے والی ملاقات سے تہران کی سنجیدگی کا اندازہ ہو جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ ملاقات مذاکرات کے لیے ایران کے ارادوں کی ابتدائی تلاش تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ ایران کی جانب سے آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو بے دخل کرنا ایک “اضافہ اور غلط حساب کتاب” ہوگا۔