جوہری معاہدہ، ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا

ایران اورامریکا کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہوگا۔

ایران نے امریکا سے جوہری مذاکرات پر مشروط رضامندی ظاہر کر دی ہے، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہا تھا کہ اگر امریکا حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرے تو جوہری معاہدہ ہوسکتا ہے،امریکا کو غیر حقیقی مطالبات سے گریز کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمان مذاکرات کے بعد ایران امریکا کو سنجیدہ محسوس کر رہا ہے، امریکی صدر ٹرمپ معاہدہ نہ کرنے پر ایران کو حملے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔

امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ “امریکہ چاہتا ہے کہ مذاکرات کا دوسرا دور اگلے مراحل کے لیے ایک فریم ورک کے ساتھ ختم ہو۔

اس سے قبل جمعے کو ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ اب بھی معاہدے کے امکان پر یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ہمیں امریکی فریق کے ارادوں اور محرکات پر شدید شکوک و شبہات ہیں، لیکن ہم کل ہونے والے مذاکرات میں شرکت کریں گے، اگر دوسرا فریق غیر معقول مطالبات سے گریز کرے تو مجھے یقین ہے کہ کسی معاہدے تک پہنچنے کا امکان ہے۔