بھارت کی پھر بڑی آبی جارحیت، بھارتی ریلے کے باعث دریائے ستلج کے کئی بند ٹوٹ گئے

بھارت نے دو دریاؤں میں پانی چھوڑ دیا جس کے باعث دریائے ستلج اور راوی میں بڑے ریلے داخل ہوگئے۔

بھارت نے دو بار رابطہ کر کے سیلاب کی پیشگی اطلاع کی، مگر انڈس واٹر کمیشن کے بجائے سفارتی چینل کا استعمال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سیلابی ریلے سے ہیڈ گنڈا سنگھ والا اور ہیڈ سلیمانکی پردریا بپھر گئے جس سے کئی دیہات زیر آب آگئے۔

اس حوالے سے این ڈی ایم اے اورپی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردئیے۔

ذرائع نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے پہلا رابطہ گزشتہ رات کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ دریائے طوی میں پانی چھوڑ رہے ہیں جبکہ دوسرے سفارتی رابطے میں دریا ستلج میں سیلاب کی پیشگی اطلاع دی گئی تھی۔

مئی کی جنگ کے بعد یہ پہلا بڑا رابطہ تھا مگر دونوں بار اطلاع بذریعہ انڈس واٹر کمیشن نہیں آئی بلکہ سفارتی چینل استعمال کیا گیا۔

پی ڈی ایم اے پنجاب نے لاہور، ساہیوال، ملتان، بہاولپور ڈیرہ غازی خان کے کمشنرز کو الرٹ جاری کردیا ہے۔

بھارتی ریلے کے باعث دریائے ستلج کے کئی بند ٹوٹ گئے، بہاولنگر اور قصور کے قریب اونچے درجے کا سیلاب جاری ہے،جبکہ ہیڈ گنڈا سنگھ والا اورہیڈ سلیمانکی پردریا بپھر گیا ہے۔

سیلاب سے نقصان
علاوہ ازیں ہیڈ اسلام کے مقام پر حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔ پاکپتن میں 1400 سے زائد متاثرین کومحفوظ مقام پرمنتقل کردیا گیا ہے۔

چشتیاں میں سیلابی ریلے کے باعث ڈیڑھ سو گھر متاثر ہوئے، جہلم میں نالہ بنہاں کا پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔

بورے والا،عارف والا اور چیچہ وطنی کی بستیاں ڈوب گئیں جبکہ فاروق آباد، جملیرا، ساہوکا، موضوع بھٹیاں ٹبی، لال بیگ، نورارتھ، بستی مینگل میں فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

ادھر ہیڈ سلیمانکی اور دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 82 ہزار 140 کیوسک تک پہنچ گیا۔

چوبیس گھنٹے کے دوران ہیڈ سلیمانکی کے مقام سے بڑا سیلابی ریلا گزرنے کے پیش نظر متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل تیز کردیا گیا ہے۔ ہیڈ سیلمانکی کے مقام پر پانی کی سطح مزید بلند ہونےلگی جس کے باعث وسیع پیمانے پر فصلیں سیلابی پانی میں ڈوب گئیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی 86 فیصد بھر چکا ہے جس کے باعث سیالکوٹ، نارووال، قصور کے نشیبی علاقے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔