مچھر کچھ لوگوں کو زیادہ کیوں کاٹتے ہیں؟ تحقیق میں وجہ سامنے آگئی

طبی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق نیدرلینڈز کے سائنسدانوں نے ایک بڑے موسیقی میلے میں چھوٹے لیبارٹری سیٹ اپ کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کی کہ انسان کی کون سی عادات مچھروں کو اپنی طرف زیادہ متوجہ کرتی ہیں۔

اس تحقیق میں 500 سے زائد افراد شامل تھے، سائنسدان یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ کچھ لوگ مچھروں کے لیے دوسرے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ پرکشش کیوں ثابت ہوتے ہیں۔

یہ تحقیق لولینڈز نامی میوزک فیسٹیول میں کی گئی، جہاں محققین نے ڈبہ نما لیبارٹریاں بنائیں، ان میں شیشے جیسے شفاف بکس رکھے گئے جن کے اندر مچھر موجود تھے، شرکا نے اپنی بازو ان بکسوں کے قریب رکھے تاکہ دیکھا جا سکے کہ مچھر کس کے پاس زیادہ جاتے ہیں۔

جب مچھر کسی شخص کی خوشبو یا بازو کی طرف بڑھتے تو کیمرے اور کمپیوٹر ان کی حرکت ریکارڈ کر لیتے، اس کے بعد ہر فرد کے لیے ایک نمبر بنایا گیا جس سے اندازہ ہوا کہ مچھر کس کے قریب زیادہ گئے۔

تحقیق میں شامل تمام افراد سے یہ بھی معلومات لی گئیں کہ کیا انہوں نے بیئر پی تھی، نشہ آور چیزیں استعمال کی تھیں یا سن کریم لگائی تھی، پھر ان باتوں کا موازنہ مچھروں کی کشش کے نمبروں کے ساتھ کیا گیا۔

اعداد و شمار کے تجزیے سے پتہ چلا کہ جن لوگوں نے بیئر پی تھی وہ دوسروں کے مقابلے میں تقریباً 44 فیصد زیادہ مچھر اپنی طرف کھینچ رہے تھے، اسی طرح جن لوگوں نے حال ہی میں نشہ آور چیزیں استعمال کی تھیں وہ بھی مچھروں کے لیے زیادہ پرکشش ثابت ہوئے، اس کے برعکس جن افراد نے سن کریم لگائی تھی وہ تقریباً 50 فیصد کم مچھر اپنی طرف متوجہ کر رہے تھے۔

ماہرین کے مطابق مچھر عام طور پر انسانوں کی طرف کئی وجوہات کی بنا پر کھنچتے ہیں، جیسے کہ سانس کے ذریعے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ، جسم کی خوشبو جو پسینے اور جلد کے بیکٹیریا سے بنتی ہے، اسی طرح جسم کی گرمی اور حرکت بھی مچھروں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔

یہی وجہ ہو سکتی ہے کہ بیئر پینے یا نشہ آور چیزیں لینے سے جسمانی خوشبو اور سانس میں تبدیلی آتی ہے جس سے مچھر زیادہ کھنچتے ہیں، تاہم یہ تحقیق براہِ راست وجہ بیان کرنے کے بجائے صرف تعلق کو ظاہر کرتی ہے۔

ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ مچھر سے بچنے کے لیے سن سکرین لگائیں، ایسے کپڑے پہنیں جو جسم کو ڈھانپ سکیں، بیئر یا نشہ آور چیزوں کے استعمال سے پرہیز کریں اور گھر کے آس پاس پانی جمع نہ ہونے دیں تاکہ مچھروں کی افزائش روکی جا سکے۔