کراچی؛ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے سربراہ کیخلاف مقدمہ درج، لیاقت محسود کا سپر ہائی وے بند کرنے کا اعلان

ڈمپرز ایسوسی ایشن کے سربراہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ لیاقت محسود نے سپر ہائی وے بند کرنے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈمپر کی ٹکر سے نوجوان شاہ زیب کی ہلاکت کا مقدمہ گارڈن تھانے میں والد شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس کے بعد سماجی کارکن عبدالقادر کی مدعیت میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے سربراہ لیاقت محسود کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: کراچی میں دندناتے ہوئے ڈمپر نے ایک اور موٹر سائیکل سوار نوجوان کی جان لے لی

سماجی کارکن عبدالقادر نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ لیاقت محسود نے دہشت گردوں کے ساتھ علاقے میں انٹری کی اور آتے ہی ہوائی فائرنگ کی گئی۔ ہم کراچی کے نوجوانوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ کراچی ہمارا ہے، یہاں کے لوگ ہمارے ہیں۔ ہم نے مقدمے میں لیاقت محسود اور ان کے ساتھ آنے والے دہشت گردوں کو نامزد کرکے مثال قائم کی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ لوگ شہر میں جہاں اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں، مقدمات درج کروائے جائیں۔ اس موقع پر موجود سیاسی رہنماؤں نے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ جس علاقے میں بھی ایسا سانحہ ہوتا ہے تو لوگوں کو چاہیے کہ نکلیں اور ایسے عناصر کے خلاف مقدمات کا اندراج کروائیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: رامسوامی حادثے کے بعد ڈمپرز ایسوسی ایشن اور شہریوں میں تصادم، لیاقت محسود کے گارڈ کی فائرنگ

لیاقت محسود کا سپر ہائی وے بند کرنے کا اعلان

دوسری جانب ڈمپرز ایسوسی ایشن کے سربراہ لیاقت محسود نے رامسوامی میں مبینہ طور پر خود پر فائرنگ کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر سپرہائی وے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رامسوامی پر مشتعل افراد نے فائرنگ کی اور ان کی کار کو آگ لگانے کی کوشش کی ۔

ترجمان ڈمپرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واضح نشانات کار پر موجود ہیں، مشتعل افراد کے خلاف مقدمہ درج نہ کیا گیا تو منگل کو دن 2 بجے سپرہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا ۔ واقعہ شہر کے امن و امان کے لیے خطرناک ہے۔ انتظامیہ فوری نوٹس لے اور مقدمہ درج کر کے ملزمان کو گرفتار کرے۔ حکومت تنظیم کے صدر لیاقت محسود کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

مقدمات کی تفصیلات

گارڈن نشتر روڈ رامسوامی کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل نوجوان کے جاں بحق اور اس کی اہلیہ کے زخمی ہونے کے 2 مقدمات گارڈن تھانے میں درج کر لیے گئے۔

پہلا مقدمہ متوفی نوجوان کے والد کی مدعیت میں گرفتار ڈمپر ڈرائیور کےخلاف قتل بالسبب اور غفلت لاپروائی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا جبکہ دوسرا سماجی کارکن کی مدعیت میں لیاقت محسود، ان کے گن مینوں اور 20 سے 25 صورت شناس اشخاص کے خلاف درج کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پیر کی شب گارڈن تھانے کے علاقے نشتر روڈ، رامسوانی رستم جی کمپاؤنڈ کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 23 سالہ نوجوان شاہ زیب کے جاں بحق اور اس کے اہلیہ 21 سالہ مصباح کے زخمی ہونے کے 2 مقدمات گارڈن تھانے میں درج کر لیے گئے۔

پولیس حکام کے مطابق پہلا مقدمہ الزام نمبر 25/450 بجرم دفعہ 302، 337 جی کے تحت متوفی نوجوان شاہ زیب کے والد محمد شاہد کی مدعیت میں گرفتار ڈمپر ڈرائیور نیاز ولد افضل خان کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق دوسرا مقدمہ 25/451 بجرم دفعہ 147، 148، 149 اور 337 ایچ کے تحت سماجی کارکن عبدالقادر ولد عبدالغفار کی مدعیت درج کیا گیا۔ مقدمے میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود، ان کے گن مینوں اور 20 سے 25 صورت شناش اشخاص کے خلاف درج کیا گیا۔

سماجی کارکن کی مدعیت درج مقدمے کے متن کے مطابق رات 11 بجکر 25 منٹ کے قریب نشتر روڈ کراچی سویٹ رامسوامی کے قریب ڈمپر کی ٹکر سے شاہ زیب نامی موٹر سائیکل سوار جاں بحق اور اس کی اہلیہ زخمی ہوئی۔ موقع پر موجود مشتعل شہریوں نے ڈمپر کو آگ لگا دی۔

مقدعی مقدمہ کے مطابق میں علاقے کے معززین کے ہمراہ حالات کنٹرول کرنے کے لیے نشتر روڈ پہنچا۔ اس دوران ڈمپر ایسوسی ایشن کا صدر لیاقت محسود اپنے گن مینوں اور دیگر نامعلوم صورت شناس جن کی تعداد 20 سے 25 تھیں جو ویگو اور کرولا گاڑیوں میں مسلح آئے جنہوں نے اپنے آتشی اسلحہ سے فائرنگ شروع کر دی اور گارڈن کی جانب فرار ہوئے جبکہ فرار ہوتے ہوئے بھی فائرنگ کی۔

میرا دعویٰ ہے کہ لیاقت محسود دیگرنا معلوم ساتھیوں صورت شناس گن مینوں پر مسلح حالت میں آکر فائرنگ کرنا ہے کہ لہٰذا قانونی کارروائی کی جائے۔