پی ٹی آئی قیادت کے بحران اور اندرونی اختلافات: کارکنان کی ناراضگی عروج پر
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اس وقت قیادت کے بحران اور اندرونی اختلافات کا سامنا کر رہی ہے۔ پارٹی کے اندر دھڑے بندی، قیادت کی کمی اور کارکنان کی بڑھتی ہوئی ناراضگی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کارکنان کا کہنا ہے کہ قیادت بار بار احتجاجی فیصلے بدل رہی ہے، جس سے پارٹی کی سمت غیر واضح ہو گئی ہے۔ مزید برآں، عمران خان کے دیے گئے احکامات پر عمل نہ کرنا قیادت پر کارکنان کا اعتماد کم کر رہا ہے۔
عمران خان کے طبی معائنے کے معاملے نے بھی تنازع کو ہوا دی ہے۔ حکومت نے ان کے ذاتی معالج کو جیل میں داخل ہونے سے روکا، جس پر کارکنان شدید ناراض ہیں۔ اس دوران، بیرسٹر گوہر علی خان کے متضاد بیانات نے کارکنان کی مایوسی میں اضافہ کر دیا۔
پارٹی کے اندر دھڑے بندی کی خبریں زور پکڑ رہی ہیں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے رہنماؤں کے درمیان تلخیاں نمایاں ہو رہی ہیں۔ علی امین گنڈا پور اور حماد اظہر کے درمیان ہونے والے سخت جملوں کے تبادلے نے پارٹی کی اندرونی تقسیم کو واضح کر دیا ہے۔
نوجوان تنظیمیں اور پارٹی کارکنان قیادت کی جانب سے احتجاجی حکمت عملی کی بار بار منسوخی پر سخت ناراض ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ قیادت حکومت کے دباؤ کا سامنا کرنے میں ناکام ہو رہی ہے، جو پارٹی کی جڑوں کو کمزور کر رہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کو قیادت کے بحران، دھڑے بندی اور کارکنان کی شکایات جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ اگر ان چیلنجز کو فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو پارٹی کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔